#حروف_تہجی:

وہ علامت یا حروف جن سے کوئی زبان بنتی ہے حروف تہجی کہلاتے ہیں۔ اردو حروف تہجی کی تعداد 52 ہیں۔ ان میں 37 مفرد کہلاتے ہیں۔ جوکہ ا سے ے تک ہیں اور 15 مرکب ہیں جوکہ آ بھ تھ وغیرہ ہیں۔


#حروف_شمسی:

وہ حروف جن پر ال عربی آتا یے مگر پڑھا نہیں جاتا ۔ جیسے الشمس۔ حروف شمسی یہ ہیں: 

ت۔ث۔د۔ذ۔ر۔ز۔س۔ش۔ص۔ض۔ط۔ظ۔ل۔ن


#حروف_قمری:

وہ حروف جن پر ال عربی آتا ہے اور پڑھا بھی جاتا ہے جیسے القمر۔ حروف قمری یہ ہیں:

ب۔ج۔ح۔خ۔ع۔غ۔چ۔ق۔ک۔م۔و۔ہ


#حرکت:

زبر زیر اور پیش کو حرکت کہتے ہیں۔ جس حرف پر حرکت آئے اسے متحرک کہتے ہیں۔


#جزم:

جزم کو سکون بھی کہاجاتا ہے اور جس پر جزم آئے اسے ساکن کہتے ہیں جیسے عظمت میں ظ ساکن ہے۔


#تنوین:

جب کسی حرف کے نیچے یا اوپر دو زبریں دوزیر یا دوپیش آئیں اسے تنوین کہتے ہیں۔اس سے نون کی آواز پیدا ہوتی ہے جیسے تقریباً


#تشدید:

یہ ہمیشہ حرف کے اوپر آتی ہے۔ جس پر تشدید واقع ہو اسے مشدد کہتے ہیں۔ اس کی علامت ّ ہے۔


#الف_ممدودہ

جس الف پر مد(~)ہو اور کھینچ کر پڑھا جائے اسے الف ممدودہ کہتے ہیں۔ جیسے آپ آم


#الف_مقصورہ

وہ الف جو کھینچ کر نہ پڑھی جائے یعنی اس پر مد نہ ہو الف مقصورہ کہلاتا ہے۔ جیسے احمد انعم


#واو_معروف

ایسی و جو خوب کھل پڑھی جائے۔ جیسے نور خوب


#واو_مجہول

ایسی و جو خوب کھل کر نہ پڑھی جائے۔ جیسےزور شور


#واو_معدولہ

ایسی و جو لکھنے میں ائے لیکن پڑھی نہ جائے جیسے خود خواہش


#ہائے_مختفی

وہ ہ جو خوب کھل کر نہ ہڑھی جائے مثلاً دانہ راستہ 


#ہائے_ملفوظی

وہ ہ جو خوب کھل کر پڑھی جائے۔ جیسے گواہ گروہ


#یائے_معروف

وہ ی جو کھل کر پڑھی جائے جیسے نظیر قریب


#یائے_مجہول

وہ ی جو کھل کر نہ پڑھی جائے جیسے دلیر شیر


#اشباع

کسی حرف کو اتنا لمبا کرکے پڑھنا کہ زبر سے الف زیر سے ی اور پیش سے واو کی آواز پیدا ہو جیسے رستہ سے راستہ مہمان سی مہیمان لہو سے لوہو


#امالہ

کسی لفظ میں آنے والے الف یا ہ کو یائے مجہول ے سے بدل کر پڑھنا امالہ کہلاتا ہے۔ جیسے اکھاڑنا سے اکھیڑنا آگرہ میں سے آگرے میں


#ادغام

دو ہم مخرج حرفوں کو ملا کر پڑھنا ادغام کہلاتا ہے جیسے بدتر سے بتر